کون جانے کتنی باقی کس کے پیمانے میں ہے
کون جانے کتنی باقی کس کے پیمانے میں ہے
جتنا جس کا ظرف ہے اتنی ہی مے خانہ میں ہے
یہ ترا احسان ہے جو تو نے اپنا غم دیا
غم میں ڈھل جانے کی عادت تیرے دیوانے میں ہے
کیا مری رسوائیوں میں تیری رسوائی نہیں
نام تیرا بھی تو شامل میرے افسانے میں ہے
آنسوؤں میں جگمگاتی ہیں تری پرچھائیاں
کیا چراغاں کا یہ منظر دل کے ویرانے میں ہے
کہہ رہی ہے مجھ سے موہنؔ چشم ساقی بار بار
مے کشی کا لطف پی کر ہی سنبھل جانے میں ہے
- کتاب : Nuquush-e-daaG (Pg. 234)
- Author : Sahir Hoshiyarpuri
- مطبع : Haryana Urdu Acadami (1992)
- اشاعت : 1992
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.