کون کہتا ہے کے ہر شخص فرشتہ ہو جائے
کون کہتا ہے کے ہر شخص فرشتہ ہو جائے
آدمی تھوڑا تو انسان کے جیسا ہو جائے
کتنا معصوم نظر آتا تھا بچپن میں مرے
آئنے میں مرا پھر سے وہی چہرہ ہو جائے
پھر بلا کوئی میرے پاس سے گزرے کیسے
جب دعا ماں کی مرے سر کا دوپٹہ ہو جائے
آندھیوں کو یہ گماں ہے کہ بجھا دیں گی چراغ
اور چراغوں کو یہ ضد ہے کہ اجالا ہو جائے
ٹوٹ سکتا ہے کسی پل بھی سمندر کا غرور
منہ اگر موڑ لیں دریا تو یہ پیاسا ہو جائے
جوڑنا آتا ہے ٹوٹے ہوئے شیشوں کو مجھے
بس جو بال آئے دعا یہ ہے کہ دھندلا ہو جائے
بد دعا کب تھی مگر ہاں مجھے آیا تھا خیال
عشق جس سے ہے اسے وہ بھی کسی کا ہو جائے
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.