Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کون کہتا ہے کہ بے نام و نشاں ہو جاؤں گا

پریم واربرٹنی

کون کہتا ہے کہ بے نام و نشاں ہو جاؤں گا

پریم واربرٹنی

MORE BYپریم واربرٹنی

    کون کہتا ہے کہ بے نام و نشاں ہو جاؤں گا

    ڈوب کر میں قطرے قطرے سے عیاں ہو جاؤں گا

    دیکھنا چھیڑوں گا مقتل میں بھی ساز سرمدی

    عشق پر جب ظلم ہوگا نغمہ خواں ہو جاؤں گا

    موتی بن کر سیپیوں میں آپ روشن ہیں اگر

    میں بھی گیلی ریت پر گوہر فشاں ہو جاؤں گا

    ساری دنیا سے جدا ہے میری فطرت کا مزاج

    جس قدر سمٹوں گا اتنا بے کراں ہو جاؤں گا

    میرے ہوتے زندگی بے رنگ ہو سکتی نہیں

    نبض عالم میں لہو بن کر رواں ہو جاؤں گا

    جب مؤرخ میری ہستی پر اٹھائے گا قلم

    انتہا یہ ہے کہ تیری داستاں ہو جاؤں گا

    حسرتوں کی منزلیں روئیں گی میرے حال پر

    ایسے آوارہ مسافر کا نشاں ہو جاؤں گا

    یہ بہت دشوار ہے لیکن تمہارے واسطے

    میں تمہارے اور اپنے درمیاں ہو جاؤں گا

    چہچہاؤں گا بہاروں میں پرندوں کی طرح

    پتھروں کی وادیوں میں بے زباں ہو جاؤں گا

    گلستاں فانی سہی تم ہو مگر خوشبو کا خواب

    میں تمہارا گیت بن کر جاوداں ہو جاؤں گا

    جب سمندر میرے سینے میں سما جائے گا پریمؔ

    ہر بھنور کی آبرو کا امتحاں ہو جاؤں گا

    مأخذ :
    • کتاب : Khushbu Ka Khwab (Pg. 164)
    • Author : Prem Warbartani
    • مطبع : Miss V. D. Kakkad (1976)
    • اشاعت : 1976

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے