کون کہتا ہے کہ اس بزم سے سرکار گئے
کون کہتا ہے کہ اس بزم سے سرکار گئے
اب تو سرکار ہی سرکار ہیں اغیار گئے
آفت جاں کوئی بے پردۂ آب و گل ہے
مرنے والے نہ مرے آہ ہمیں مار گئے
وہ جنہیں ہوش ہو جانیں وہی آنا جانا
ہم تو ہشیار نہ آئے تھے نہ ہشیار گئے
آپ کی بزم میں دیکھا یہ نرالا دستور
لائے پندار وہ لے کر وہی پندار گئے
اب نہ ہم اپنے نہ دنیا کی کوئی شے اپنی
ایک ہی داؤ میں جو کچھ تھا وہ سب ہار گئے
کیا خبر ہے کسی آسودۂ ساحل کو ذہینؔ
ان میں ہم ڈوب گئے دور گئے ہار گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.