کون کہتا ہے سر عرش بریں رہتا ہے
کون کہتا ہے سر عرش بریں رہتا ہے
وہ تو اک درد ہے جو دل کے قریں رہتا ہے
چاند پر اپنے قدم آپ نے کیوں روک لیے
ایک گام اور کہ سورج بھی یہیں رہتا ہے
شمع کی طرح پگھلتا ہوں میں لمحہ لمحہ
میرے احساس میں اک شعلہ جبیں رہتا ہے
دل کے دروازے پہ اب کس کو صدا دیتے ہو
مدتیں گزریں یہاں کوئی نہیں رہتا ہے
وہ جو سورج کو ہتھیلی پہ لیے پھرتا تھا
انہیں تاریک سی گلیوں میں کہیں رہتا ہے
جن فضاؤں میں تمناؤں کا دم گھٹتا ہے
ہاں مرے دور کا فن کار وہیں رہتا ہے
جانے یہ شوق کی ہے کون سی منزل خسروؔ
میں کہیں رہتا ہوں دل میرا کہیں رہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.