کون کرتا سر دربار حمایت میری
کون کرتا سر دربار حمایت میری
تختۂ دار پہ کھینچی گئی جرأت میری
گھر پڑوسی کے مرے آج بھی چولہا نہ جلا
مسجدوں میں رہی محدود عبادت میری
میرا قاتل مرا سر لے کے بھی شاداں نہ ہوا
سر نہیں اس کو تو مقصود تھی بیعت میری
میرے ٹوٹے ہوئے پر دیکھ کے ہنسنے والو
میں اڑوں گا ابھی ٹوٹی نہیں ہمت میری
ایک سے چہرے یہاں ایک سی آوازیں ہیں
ایسی بستی میں ہے پہچان سلامت میری
میں نے گہرائیاں ناپی ہیں سمندر کی میاں
تم نے بے مول خریدی ہے مہارت میری
وضع داری تو مرے خون میں شامل ہے ضمیرؔ
اب زمینیں ہیں نہ جاگیر نہ دولت میری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.