Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کون کس کا عذاب ہوتا ہے

عمود ابرار احمد

کون کس کا عذاب ہوتا ہے

عمود ابرار احمد

MORE BYعمود ابرار احمد

    کون کس کا عذاب ہوتا ہے

    سب کا اپنا حساب ہوتا ہے

    روگ لگتا ہے جن کے سینے کو

    ان کا آنسو گلاب ہوتا ہے

    تم نے روکا ہو جس قدر اس کو

    عشق تو بے حساب ہوتا ہے

    حسن چھپتا نہیں چھپانے سے

    کچھ تو لازم حجاب ہوتا ہے

    جو سمجھتے نہیں مری منشا

    بس انہیں اجتناب ہوتا ہے

    ہم غلط ہیں غلط ہی رہنے دو

    کون بہتر جناب ہوتا ہے

    نیند آتی نہیں کبھی ان کو

    جن کی آنکھوں میں خواب ہوتا ہے

    حشر اپنا بگاڑ لیتے ہیں

    تب وہ حاصل خطاب ہوتا ہے

    اب تو حالات دیکھ کر مجھ کو

    درد بھی بے حساب ہوتا ہے

    بول پاتا نہیں جو باتوں سے

    اس کا چہرہ کتاب ہوتا ہے

    جو کسی کو نہیں ہوا حاصل

    وہ مرا انتخاب ہوتا ہے

    دل اسی زد میں قید رہتا ہے

    جو نہیں دستیاب ہوتا ہے

    دل کو سمجھا لیا مگر پھر بھی

    کیوں مجھے اضطراب ہوتا ہے

    سچ تو معلوم بھی نہیں پڑتا

    ہر کسی پر نقاب ہوتا ہے

    وقت دے کر عمودؔ دیکھو نا

    کون خود بے نقاب ہوتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے