کون مرتا ہے زندگی کے لیے
کون مرتا ہے زندگی کے لیے
جی رہا ہوں تری خوشی کے لیے
یہ محبت نہیں تو پھر کیا ہے
آدمی تڑپے آدمی کے لیے
دیکھیے کیا ہے شام غم کا حال
کوئی بے تاب ہے کسی کے لیے
کبھی ہم نے جو خواب دیکھا تھا
دل مچلتا ہے پھر اسی کے لیے
غم جاناں غم جہاں غم ذات
لاکھ غم ایک آدمی کے لیے
تھی کسے انتظار کی مہلت
پھر بھی تڑپا ہے دل کسی کے لیے
ہے تقاضائے زندگی کہ نظیرؔ
غم اٹھاتے ہیں سب خوشی کے لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.