کون نظریں گڑائے چلمن میں
کون نظریں گڑائے چلمن میں
سب کی دلچسپیاں ہیں روزن میں
جانے کیا چل رہا ہے اس من میں
سر پھٹا جا رہا ہے الجھن میں
زندگی سازگار ہے ایسے
جیسے سوکھا پڑا ہو ساون میں
مجھ سے پوچھے بغیر ہوتا ہے
جو بھی ہوتا ہے میرے جیون میں
کتنی صدیوں سے جی رہے ہیں لوگ
رہنماؤں کے آشواسن میں
وہ نئی فصل کیا اگائیں گے
رزق جو ڈھونڈتے ہیں جوٹھن میں
کون ستہ سے اب سوال کرے
لوگ بکتے ہیں مفت راشن میں
عہد حاضر کو بھول کر شاعر
اب بھی الجھا ہوا ہے چلمن میں
کتنی سنجیدگی سے لوں خود کو
میں جو ہوں ایک آٹھ بلین میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.