کون نکلے گھر سے باہر رات میں
سو گئے ہم اپنے اندر رات میں
پھر سے ملنے آ گئیں تنہائیاں
کیوں نہیں کھلتے ہیں دفتر رات میں
ہم جٹا لیتے ہیں بستر تو مگر
روز کم پڑتی ہے چادر رات میں
روز ہی وہ ایک لڑکی صبح سی
جاتی ہے ہم کو جگا کر رات میں
خواب دیکھا ہے اسی کا رات بھر
سوئے تھے جس کو بھلا کر رات میں
زندگی بھر کی کمائی ایک رات
جو ملی خود کو گنوا کر رات میں
سانپ دو آتے ہیں ہم کو کاٹنے
اس کی یادیں اور یہ گھر رات میں
زندگی کی رات اک دن ختم ہو
یہ دعا کرتے ہیں اکثر رات میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.