کون و مکاں سے دور زمین و زمن سے دور
کون و مکاں سے دور زمین و زمن سے دور
منزل مری ہے جنت و خلد و عدن سے دور
تا عمر جس کا جسم رہا پیرہن سے دور
نوحہ گر اس کی لاش بھی رکھیں کفن سے دور
پل چھن نکل رہی ہیں غریبوں کی ارتھیاں
اس طور ہو رہی ہے غریبی وطن سے دور
آنکھیں برس رہی ہیں چمن کی حدود میں
بادل برس رہے ہیں حدود چمن سے دور
کوئی یہاں تو کوئی وہاں صرف کار خویش
گلچیں درون باغ شکاری چمن سے دور
جانباز ہے تو بھاگ کے دار و رسن کو چوم
منصور ہے تو بھاگ نہ دار و رسن سے دور
آب حیات سے بھی نہ ہوگا علاج غم
ہوں گے یہ تازہ غم نہ شراب کہن سے دور
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 167)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.