کون پوچھے مزاج پتھر کا
ہو گیا ہے وہ آج پتھر کا
راج اس کا بھی پائیدار نہیں
جس کے سر پر ہے تاج پتھر کا
شہر کے لوگ پیار کے بدلے
دے رہے ہیں خراج پتھر کا
میری قسمت میں لکھنے والے نے
کر دیا اندراج پتھر کا
بت بناتے ہیں سر جھکاتے ہیں
کچھ دلوں پر ہے راج پتھر کا
حیف در حیف دور حاضر میں
بن رہا ہے سماج پتھر کا
آج کل یاسمیں کے پھولوں سے
ہو رہا ہے علاج پتھر کا
سنگ دل لوگ غالباً راشدؔ
کھا رہے ہیں اناج پتھر کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.