Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کون سا میں جواز دوں صورت حال کے لئے

طارق قمر

کون سا میں جواز دوں صورت حال کے لئے

طارق قمر

کون سا میں جواز دوں صورت حال کے لئے

دست سخی میں کچھ نہیں دست سوال کے لئے

اپنی تباہیوں پہ بھی کھل کے نہ رو سکے کبھی

وقت ہی کب ملا ہمیں رنج و ملال کے لئے

اس سے میں اس طرح ملا جیسے مجھے پتہ نہیں

کرتا ہے کون سازشیں میرے زوال کے لئے

تم بھی کھنچے کھنچے سے تھے ہم بھی بچے بچے رہے

دونوں ہی ذمے دار ہیں شیشے میں بال کے لئے

پھولوں کو ہر گھڑی رہی کانٹوں سے خون کی طلب

تھوڑا سرور کے لئے ,تھوڑا جمال کے لئے

اب کے برس کی فصل بھی پچھلے لگان میں گئی

سود میں فاقے رہ گئے اب کے بھی سال کے لئے

کہہ دو یہ شہریار سے دار و رسن سجے رہیں

ظلم و ستم بھی شرط ہیں جاہ و جلال کے لئے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے