کون سا میں جواز دوں صورت حال کے لئے
کون سا میں جواز دوں صورت حال کے لئے
دست سخی میں کچھ نہیں دست سوال کے لئے
اپنی تباہیوں پہ بھی کھل کے نہ رو سکے کبھی
وقت ہی کب ملا ہمیں رنج و ملال کے لئے
اس سے میں اس طرح ملا جیسے مجھے پتہ نہیں
کرتا ہے کون سازشیں میرے زوال کے لئے
تم بھی کھنچے کھنچے سے تھے ہم بھی بچے بچے رہے
دونوں ہی ذمے دار ہیں شیشے میں بال کے لئے
پھولوں کو ہر گھڑی رہی کانٹوں سے خون کی طلب
تھوڑا سرور کے لئے ,تھوڑا جمال کے لئے
اب کے برس کی فصل بھی پچھلے لگان میں گئی
سود میں فاقے رہ گئے اب کے بھی سال کے لئے
کہہ دو یہ شہریار سے دار و رسن سجے رہیں
ظلم و ستم بھی شرط ہیں جاہ و جلال کے لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.