کون سے عالم میں لے آیا ہے مرا دل مجھے
کون سے عالم میں لے آیا ہے مرا دل مجھے
ڈھونڈھتی پھرتی ہے ہر جانب میری منزل مجھے
میں تو اک شیشہ تھا شہر سنگ میں کیوں آ گیا
زندہ رہنا ہو گیا ہے اب بہت مشکل مجھے
عزم محکم ہو تو بن جاتا ہے مقصد راہ بر
خود سہارا دے گی فکر دورئ منزل مجھے
ناخدا سے کیا غرض پروردۂ طوفاں ہوں میں
موج کے دامن میں آتا ہے نظر ساحل مجھے
جو مرے کل تک رہے تھے ہم خیال و ہم نگاہ
آج انہیں پہچاننا بھی ہے بہت مشکل مجھے
سننے والی بات تھی بہتر تھا سنتے آپ بھی
مشورہ کچھ دے رہا تھا آج میرا دل مجھے
اشک آنکھوں میں امنڈ آئے اندھیرا چھا گیا
کچھ نہ سوجھا جب نظر آئی مری منزل مجھے
زندگی کو بے حقیقت میں سمجھتا تھا کبھی
ہے مگر اب موت بھی اندیشۂ باطل مجھے
مجھ کو ان تازہ بہاروں سے ہے کیا حاصل بہارؔ
ہر گل خنداں نظر آتا ہے زخم دل مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.