Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کون سے در پر اسے دینی ہے دستک یاد ہے

محمد رضا حیدری

کون سے در پر اسے دینی ہے دستک یاد ہے

محمد رضا حیدری

MORE BYمحمد رضا حیدری

    کون سے در پر اسے دینی ہے دستک یاد ہے

    ہر گدا کو اپنی خودداری کا گاہک یاد ہے

    یاد ہے بھیگا تھا تیرا جسم جب بارش کے بعد

    کس طرح توڑی تھی میں نے اپنی عینک یاد ہے

    بھول بیٹھا ہوں کتابوں اور کلاسوں کے سبق

    تم نے لیکن جو پڑھایا تھا وہ اب تک یاد ہے

    میں بتاتا ہوں تمہاری یاد رکھتا ہوں کہاں

    یہ مرے سینے میں جو ہوتی ہے دھک دھک یاد ہے

    اس لیے چپ چاپ ہیں سب آدمی اس ظلم پر

    ان کو مظلوموں کا مذہب اور مسلک یاد ہے

    شہر میں آئے تو مجھ سے مل کے جاتی ہے رضاؔ

    بد نصیبی کو ازل سے میری بیٹھک یاد ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے