کون سی دیواروں سے میں ٹکرایا نہ
وقت سے آگے لیکن میں جا پایا نہ
سارے عقیدے حبس کے معبد ہیں جن میں
کبھی ہوا کا جھونکا تک بھی آیا نہ
اس کی یاد میں ساری عمر گنوا بیٹھا
میرا کبھی خیال بھی جس کو آیا نہ
اس نے جب سناٹے کی دیوار چنی
تم نے بھی تو اس دم شور مچایا نہ
جانے اس کے لہجے میں کیا جادو تھا
کسی نے اس کی باتوں کو جھٹلایا نہ
بس اک کعبے کا پتھر ہی بچا فقیہؔ
ورنہ مجھ پر کون سا پتھر آیا نہ
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 623)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.