کون سی منزل ہے جو بے خواب آنکھوں میں نہیں
کون سی منزل ہے جو بے خواب آنکھوں میں نہیں
ایک سورج ڈھونڈھتا ہوں جو کہ سپنوں میں نہیں
دیکھتا رہتا ہوں مٹتے شہر کے نقش و نگار
آنکھ میں وہ صورتیں بھی ہیں کہ گلیوں میں نہیں
موسموں کا رخ ادھر کو ہے ہواؤں کا ادھر
جنگلوں میں بات کوئی ہے کہ شہروں میں نہیں
پیلی پیلی تتلیاں ہیں اور محرومی کا رقص
کون سا وہ ذائقہ ہوگا کہ پھولوں میں نہیں
یوں تو ہر جانب کھڑے ہیں یہ قطار اندر قطار
ایک ٹھنڈک ہے کہ ان پیڑوں کے سایوں میں نہیں
چاند تاروں کی ضیائیں کہکشاؤں کے ہجوم
کون سا وہ آسماں ہے جو زمینوں میں نہیں
- کتاب : Muasir (Pg. 235)
- Author : Habibullah
- مطبع : Maktaba muasir 304 alfaisal palaza, Shahrah qaid-e-azam, lahore
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.