کون سنتا ہے غم کے ماروں کی
شرط کیسی کرائے داروں کی
وہ سمجھتا نہیں اشاروں کی
تم کو سوجھی ہے استعاروں کی
منحصر سب ہے تیرے آنے پر
اپنی مرضی کہاں بہاروں کی
کشتیاں جب تلک نہیں لوٹیں
سانس اٹکی رہی کناروں کی
اپنے جگنو بہت ہیں شب کے لئے
کیوں خوشامد کریں ستاروں کی
ناؤ سب راستوں سے واقف ہے
جان سانست میں ہے سواروں کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.