کون تھا جو دست قاتل کے لئے تیار تھا
کون تھا جو دست قاتل کے لئے تیار تھا
ایک میں ہی بزم اہل خواب میں بیدار تھا
بھر لیے ہیں تیرگی سے گھر کی دیواروں کے گھاؤ
کیا نیا سورج ہمارے واسطے آزاد تھا
خشک نہروں سے صدائے تشنگی آتی رہی
اور سمندر موج بے آواز سے سرشار تھا
آ رہے تھے موسموں کے نام پھولوں کے پیام
تم نہ تھے تو موسم گل بھی نگہ میں خار تھا
دے دیا گھر کے چراغوں کو ہوا کی گود میں
لوگ کہتے تھے کہ اک سایہ پس دیوار تھا
اب بھی یوں لگتا ہے جیسے ہر خبر ہو آج کی
اس لئے برسوں پرانا میز پر اخبار تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.