کون تھا وہ ہمیں پتا ہی نہیں
کون تھا وہ ہمیں پتا ہی نہیں
اس نے ہم سے گلہ کیا ہی نہیں
روشنی دیکھنا ہے چھو کر کے
آنکھوں پہ کچھ یقیں رہا ہی نہیں
زندگی سے جواب کیا مانگیں
زندگی کو تو کچھ پتا ہی نہیں
چاہے دیوار ہو یا دل کوئی
ہم سے تو کچھ بھی ٹوٹتا ہی نہیں
باغ میں پھر بہار لوٹی ہے
اور بھنوروں کو کچھ پتا ہی نہیں
میرے زخموں کی بات کرتا ہے
پر وہ زخموں کو دیکھتا ہی نہیں
اور بھی عیب ہیں بھرے اس میں
ایک وہ صرف بے وفا ہی نہیں
جھیل کی منتیں کرے گا ہی
چاند کے پاس آئینہ ہی نہیں
اچھا ہوتا جو خود پہ ہنس لیتا
کیونکہ رونے سے کچھ ہوا ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.