کون یاد آیا یہ مہکاریں کہاں سے آ گئیں
کون یاد آیا یہ مہکاریں کہاں سے آ گئیں
دشت میں خوشبو کی بوچھاریں کہاں سے آ گئیں
کیسی شب ہے ایک اک کروٹ پہ کٹ جاتا ہے جسم
میرے بستر میں یہ تلواریں کہاں سے آ گئیں
خواب شاید پھر ہوا آنکھوں میں کوئی سنگسار
زیر مژگاں خون کی دھاریں کہاں سے آ گئیں
شاید اب تک مجھ میں کوئی گھونسلہ آباد ہے
گھر میں یہ چڑیوں کی چہکاریں کہاں سے آ گئیں
ساتھ ہے ملنا اگر چاہوں تو ملتا بھی نہیں
ایک گھر میں اتنی دیواریں کہاں سے آ گئیں
رکھ دیا کس نے مرے شانے پہ اپنا گرم ہاتھ
مجھ شکستہ پا میں رفتاریں کہاں سے آ گئیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.