خائف میری آنکھیں ہیں ویرانی سے
دیکھ رہی ہے دنیا کس حیرانی سے
ڈوبنے والا کشتی میں بیٹھا ہی رہا
سطح آب پہ مر گئے کتنے پانی سے
چاند کو بھی کہتے ہیں چندا ماما ہم
سیکھی یہ تہذیب ہے ہم نے نانی سے
جھوٹی بات بناؤ جتنا بن پائے
سیکھی ہم نے بات یہ ایک کہانی سے
کیوں بے کار چھڑکتے ہو رضواںؔ پر جان
کتنا پیار ہے تم کو دشمن جانی سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.