خاک ہوتی ہوئی لہروں کی ہم آغوشی میں
خاک ہوتی ہوئی لہروں کی ہم آغوشی میں
ڈوبتا جاتا ہوں دریائے فراموشی میں
کبھی سناٹے کی تصویر کبھی چاپ کا عکس
کتنے منظر نظر آئے ہمہ تن گوشی میں
تیری آنکھیں ہیں نہاں میرے خد و خال کے ساتھ
تیری آواز چھپی ہے مری خاموشی میں
ڈھانپ سکتا تھا میں سینے کا کنواں بھی لیکن
خرچ ہوتا رہا آنکھوں کی خلا پوشی میں
چٹکیاں کاٹتی ہے روح بدن میں شارقؔ
چیختا ہے کوئی سایہ کبھی سرگوشی میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.