خاک ہوتی ہوئی تعمیر سے ڈر جاتے ہیں
خاک ہوتی ہوئی تعمیر سے ڈر جاتے ہیں
ہم بدلتی ہوئی تصویر سے ڈر جاتے ہیں
رات کو چین سے سوتے ہیں مگر وقت سحر
خواب کے وعدۂ تعبیر سے ڈر جاتے ہیں
وہ سیاہی سے لکھی ہوتی ہے خوں سے تو نہیں
پھر بھی کیوں آپ کی تحریر سے ڈر جاتے ہیں
ڈھونڈتے پھرتے ہیں سڑکوں پہ اجالے لیکن
گھر میں آتی ہوئی تنویر سے ڈر جاتے ہیں
آپ تو نہر کنارے پہ کئے ہیں قبضہ
آپ کیوں پیاس کے اک تیر سے ڈر جاتے ہیں
رقص کرتے ہوئے محلوں کی فصیلوں پہ چراغ
آپ کی دی ہوئی توقیر سے ڈر جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.