خاک کے پتلوں میں پتھر کے بدن کو واسطا
خاک کے پتلوں میں پتھر کے بدن کو واسطا
اس صنم خانے میں ساری عمر مجھ سے ہی پڑا
جب سفر کی دھوپ میں مرجھا کے ہم دو پل رکے
ایک تنہا پیڑ تھا میری طرح جلتا ہوا
جنگلوں میں گھومتے پھرتے ہیں شہروں کے فقیہ
کیا درختوں سے بھی چھن جائے گا عالم وجد کا
نرم رو پانی میں پہروں ٹکٹکی باندھے ہوئے
ایک چہرہ دیکھتا تھا بولتا سا آئینہ
یہ سیاہی خون میں اک روز مل جائے گی جب
چودھویں کا چاند کمرے میں اتر آئے تو کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.