خاک لے جائیں یہاں سے کہ ہوا لے جائیں
خاک لے جائیں یہاں سے کہ ہوا لے جائیں
کیا ترے شہر میں ہم چھوڑ دیں کیا لے جائیں
بحر غم ہم سے بھی پیراک نہ دیکھے ہوں گے
ڈوبتے جائیں مگر خود کو سنبھالے جائیں
خشک پتوں پہ نہ تحریر محبت لکھو
کل کہیں ان کو ہوائیں نہ اڑا لے جائیں
جان مانگے ہے بہت ان سے تعلق رکھنا
جو بچھڑنے کے لیے راہ نکالے جائیں
ہارنے والوں نے اس رخ سے بھی سوچا ہو گا
سر کٹانا ہے تو ہتھیار نہ ڈالے جائیں
- کتاب : اکیلے پن کی انتہا (Pg. 75)
- Author : جمال احسانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.