خاک میں لپٹی کہانی اور ہے
دلچسپ معلومات
(غالب کی نذر)’’کتاب نما‘‘ (جنوری 2001)
خاک میں لپٹی کہانی اور ہے
رنگ لیکن آسمانی اور ہے
کل تلک وہ بانٹتی خوشبو رہی
اب ہوا کی چھیڑ خانی اور ہے
دھوپ کے صحرا میں چل کر دیکھنا
آبلوں کی شادمانی اور ہے
چینٹیوں سے پھر مرا وعدہ ہوا
ایک کوشش آزمانی اور ہے
رات کے گھر میں بڑا کہرام تھا
صبح کی اب بے زبانی اور ہے
تتلیوں کو تھی صبا کی جستجو
گلستاں میں حکمرانی اور ہے
کونپلیں اذن سفر کی منتظر
زرد پتوں میں کہانی اور ہے
مہرباں پھولوں پہ لگتی تھی ہوا
بہتے پانی کی روانی اور ہے
ہاں ندامت تجھ کو ہونی چاہیے
حیف جعفرؔ پانی پانی اور ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.