خاک پر پھینکا ہواؤں نے اٹھا لے مجھ کو
خاک پر پھینکا ہواؤں نے اٹھا لے مجھ کو
پھول ہوں کوٹ کے کالر پہ سجا لے مجھ کو
کب سے میں ریت کے مرقد میں پڑا ہوں زندہ
سطح پر موج کسی دن تو اچھالے مجھ کو
سرخیٔ خوں میں چمک ہے کہ مری آنکھوں میں
روز وہ رنگ دکھاتا ہے نرالے مجھ کو
ساتھ ہی مجھ کو گرا لے نہ لچکتا ہوا پیڑ
اڑتا بادل نہ کہیں ساتھ اڑا لے مجھ کو
کانپ اٹھی ہے کسی اور کے گھر کی بنیاد
اور کوئی چیختا ہے مجھ میں بچا لے مجھ کو
راکھ ہو جاؤں نہ خواہش کی جلن سے حامدؔ
کوئی اس جلتے جزیرے سے نکالے مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.