خاک سے تبدیل ہو کر آب ہو جاتے ہیں ہم
خاک سے تبدیل ہو کر آب ہو جاتے ہیں ہم
اس بدن دریا میں جب غرقاب ہو جاتے ہیں ہم
وہ نظر انداز کرتا ہے تو ہو جاتے ہیں گم
وہ بلاتا ہے تو پھر پایاب ہو جاتے ہیں ہم
لوگ جب تعریف کرتے ہیں تو کھل اٹھتے ہیں اور
اس کے چہرے پر بہ شکل آب ہو جاتے ہیں ہم
ہم سے اک گرداب کی صورت لپٹ جاتا ہے وہ
اور وفور شوق میں سیلاب ہو جاتے ہیں ہم
ہے کوئی جادو کہ اکثر اک اسی کی بزم میں
جھانکتے ہی صورت آداب ہو جاتے ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.