خاک تک میرے آشیانے کی
لے اڑی ہے ہوا زمانے کی
اپنی تقدیر آزمانے کی
آرزو ہے کسی کو پانے کی
کیا کرو گے ہمارا دل لے کر
تم کو عادت ہے بھول جانے کی
سچ کہو کس سے پیار ہے تم کو
ہم سے کیا بات ہے چھپانے کی
ہم یوں ہی چاہتے رہیں گے تمہیں
ہم کو پروا نہیں زمانے کی
برق و باراں سے پوچھ اے بلبل
داستاں میرے آشیانے کی
کوئی تدبیر اے دل ناداں
بات بگڑی ہوئی بنانے کی
ساقیا تیری مے فشاں نظریں
آبرو ہیں شراب خانے کی
ہم کو پامال کر گئی نیرؔ
ہر ادا سنگ دل زمانے کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.