Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خاک اڑتی رہی جلتے ہوئے پروانوں کی

وکیل بھوپالی

خاک اڑتی رہی جلتے ہوئے پروانوں کی

وکیل بھوپالی

MORE BYوکیل بھوپالی

    خاک اڑتی رہی جلتے ہوئے پروانوں کی

    شمع نے قدر نہ کی سوختہ سامانوں کی

    اس قدر بھیڑ ہے اس دور میں دیوانوں کی

    وسعتیں کم ہوئی جاتی ہیں بیابانوں کی

    پھول گلشن میں بھلا خاک کھلائے گی بہار

    دھجیاں اس کو ملیں گی جو گریبانوں کی

    منزل دار سے آگے بھی گئے ہیں اکثر

    ہمتیں تم نے بڑھائی ہیں جو دیوانوں کی

    مہر و ماہ غنچہ و گل بھی ہیں بہت خوب مگر

    ان سے رنگین ہے سرخی مرے افسانوں کی

    دست تخریب سے تعمیر کا ملتا ہے پتہ

    ناز کرتی ہے خرد عقل پہ دیوانوں کی

    جرأتیں خوب بڑھائی ہیں سفینے والو

    ناخداؤں نے ابھرتے ہوئے طوفانوں کی

    ہم تک اے دست جنوں اذن بہار آئے تو

    خیر دامن کی رہے گی نہ گریبانوں کی

    جب مورخ کوئی تاریخ چمن لکھے گا

    داستاں برق کہے گی مرے افسانوں کی

    عظمت کعبہ سمجھتا ہے زمانہ جس کو

    ایک رنگین سی تصویر ہے بت خانوں کی

    اے وکیلؔ ابھرے گا جب ذوق رہائی کا جنوں

    بات رہ جائے گی زنداں میں نگہبانوں کی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے