خاک اگاتی ہیں صورتیں کیا کیا
آئنوں میں ہیں حیرتیں کیا کیا
عمر کے بے ثبات صفحوں پر
لکھ رہا ہوں عبارتیں کیا کیا
کھلتے جاتے ہیں باب حرف و صدا
ہو رہی ہیں زیارتیں کیا کیا
مڑ کے دیکھوں تو نقش پا کی طرح
ہم سفر ہیں روایتیں کیا کیا
لفظ آواز اور سائے میں
ڈھونڈھتا ہوں شباہتیں کیا کیا
خواب سے پیکر معانی تک
رونما ہیں علامتیں کیا کیا
رنگ لائی ہے حسرت تعمیر
گر رہی ہیں عمارتیں کیا کیا
آدمی مرثیوں کی صورت میں
لکھ رہا ہے بشارتیں کیا کیا
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 605)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.