Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خاکساروں کے فن کرارے ہیں

عامر موسوی

خاکساروں کے فن کرارے ہیں

عامر موسوی

MORE BYعامر موسوی

    خاکساروں کے فن کرارے ہیں

    خاک اوڑھے ہوئے شرارے ہیں

    آدمی یہ بھی وہ بھی سارے ہیں

    نت نئے رنگ روپ دھارے ہیں

    کیوں نہ خودبیں ہوں ماہ پارے ہیں

    پیار کرتے نہیں جو پیارے ہیں

    مٹ گئے جو وفا کی راہوں میں

    کتنے انمٹ نشاں ابھارے ہیں

    کس سے شکوہ ہو بے وفائی کا

    ہم تو اپنی وفا کے مارے ہیں

    یاس ہی یاس تم ہمارے ہو

    آس ہی آس ہم تمہارے ہیں

    یاد تیری بڑا سہارا ہے

    تجھ کو بھولے تو بے سہارا ہیں

    یوں بجھے دل کی حسرتیں نہ کرید

    راکھ کے ڈھیر میں شرارے ہیں

    جن کی کوئی سحر نہ شام کوئی

    ہم نے ایسے بھی دن گزارے ہیں

    کتنے گزرے ہیں حادثے دل پر

    وہ جو پیارے تھے دل کو پیارے ہیں

    جان لیوا ہیں پیار کے رشتے

    ان پہ مرتے ہیں جن کے مارے ہیں

    غم میں ہنستا خوشی میں روتا ہے

    طور عامرؔ کے سب نیارے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے