خال و خد اوڑھے تصور کو پریشان کیا
خال و خد اوڑھے تصور کو پریشان کیا
عشق نے اپنے تئیں جسم کا نقصان کیا
خود چلی آئی ضرورت مرے دروازے پر
میں نے اک رہ پہ جو تسکین کو قربان کیا
رات ڈھلنے سے بہت پہلے کا قصہ ہے وصال
جس نے کچھ بجھتے چراغوں کو پشیمان کیا
روشنی اونگھ رہی تھی کہیں دیوار کے بیچ
میں نے جب تیرہ مکانوں سے گریزان کیا
خواب اور خوف نے آئنے میں رم کرنا تھا
یک بہ یک لو کی لپک نے مجھے حیران کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.