خالی مکان یوں تو بہت دن پڑا رہا
خالی مکان یوں تو بہت دن پڑا رہا
جب تو نہیں رہا تو کوئی دوسرا رہا
ویسے تو سارے زخم دعاؤں نے بھر دئے
لیکن جو زخم تو نے دیا تھا ہرا رہا
ان کو کہاں خبر تھی کہ کٹ جائے گا شجر
گھر لوٹتے پرندوں کو اک آسرا رہا
مدت کے بعد کل تجھے دیکھا تھا راہ میں
تیری صدا بھی آئی تو میں بے صدا رہا
روکے ہیں میں نے کتنے فرشتوں کے راستے
جب تک مری گلی میں مرا آشنا رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.