خالی نہیں ہے کوئی یہاں پر عذاب سے
خالی نہیں ہے کوئی یہاں پر عذاب سے
دنیا سے مل کے دیکھ لے اپنے حساب سے
اس دن اندھیری گلیوں میں ہوگا طلوع دن
جس روز دھوپ چھنیو گے تم آفتاب سے
پی لوں ذرا سی آگ تخیل انڈیل کر
کچھ دھوپ چھاننا ہے غزل کے نقاب سے
خوشبو نے تیری رنگ کثافت اڑا دیا
راحت ملی ہوا کو ذرا اس عذاب سے
دل توڑنے کا کھیل نہیں تم پہ ہی تمام
ہم بھی چکائیں گے یہ ادھاری حساب سے
انساں سے دور نو نے مروت بھی چھین لی
بارش نے سر ورق بھی اتارا کتاب سے
دل کا شجر ہرا تھا تو پت جھڑ کا غم نہ تھا
اجڑا ہے دل تو کون بچائے عذاب سے
- کتاب : Lehja-e-Gul (Pg. 58)
- Author : Farooq Anjum
- مطبع : Madhya Pradesh Urdu Academy, Bhopal (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.