خالی شراب عشق سے ساغر کبھی نہ تھے
خالی شراب عشق سے ساغر کبھی نہ تھے
ایسے تو خشک دل کے سمندر کبھی نہ تھے
جو سنگ احتساب یگانوں کے پاس ہیں
دشمن کے ہاتھ میں بھی وہ پتھر کبھی نہ تھے
کس سمت جا رہے ہیں انہیں خود پتا نہیں
یوں بے خبر تو راہ سے رہبر کبھی نہ تھے
دل ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا زخمی ہے روح بھی
اتنے تو تیز وقت کے نشتر کبھی نہ تھے
ملتا نہیں کہیں بھی در و بام کا نشاں
ہم گھر میں رہ کے اتنے تو بے گھر کبھی نہ تھے
کیا جانیں کیا ہوئیں وہ حسیں شوخیاں حیاتؔ
ایسے نڈھال پھول سے پیکر کبھی نہ تھے
- کتاب : Nuquush-e-daaG (Pg. 360)
- Author : Sahir Hoshiyarpuri
- مطبع : Haryana Urdu Acadami (1992)
- اشاعت : 1992
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.