خالی سینے میں دھڑکتے ہوئے آوازے سے
خالی سینے میں دھڑکتے ہوئے آوازے سے
بھر گئی عمر مری سانس کے خمیازے سے
منتظر ہی نہ رہا بام تمنا پہ کوئی
اور ہوا آ کے گزرتی رہی دروازے سے
شام صد رنگ مرے آئنہ خانے میں ٹھہر
میں نے تصویر بنانی ہے ترے غازے سے
مجھ کو آیا ہی نہیں جس کا یقیں آج تلک
وہ خدا کتنا بڑا ہے مرے اندازے سے
اور کچھ ہاتھ نہ آیا تو مری آنکھوں نے
چن لیے خواب ہی بکھرے ہوئے شیرازے سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.