خالق ہو خدائے سحر و شام ہمارا
خالق ہو خدائے سحر و شام ہمارا
مشہور اسی نے یہ کیا نام ہمارا
آتی ہے ہوا سرد گھٹا اٹھتی ہے گھنگھور
منگواؤ صراحی و مئے و جام ہمارا
بیتابیٔ دل ان کے بھی دل میں تو اثر کر
مدت سے یہی تجھ سے ہے پیغام ہمارا
ہم کرتے ہیں حج کوچۂ دل دار کا اپنے
ہے چادر تن جامۂ احرام ہمارا
فرقت میں تری ساتھ دیا اپنا اسی نے
کام آیا بہت یہ دل ناکام ہمارا
کافر کیا مجھ کو تری اس زلف نے کافر
اس ل نے کھویا ترے اسلام ہمارا
دنیا میں بڑا شور ہے شکر شکنی کا
شیریںؔ جو تخلص میں ہوا نام ہمارا
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی (Pg. 77)
- مطبع : ریختہ بکس بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا (2017)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.