خاموش بظاہر ہے مگر بول رہا ہے
خاموش بظاہر ہے مگر بول رہا ہے
اس حسن مجسم کا ہر انداز نیا ہے
خوابیدہ ہے سن کر بھی کوئی شور قیامت
اور دل کے دھڑکنے سے کوئی چونک گیا ہے
شاید مرے خوابوں کی یہ تعبیر بنے گا
اک تارا بلندی سے جو پستی میں گرا ہے
آتی نہیں کیوں تیشہ زنی کی کوئی آواز
کیا وقت کا فرہاد بھی اب تھک سا گیا ہے
غیروں سے عدیمؔ اب کوئی شکوہ نہیں مجھ کو
اپنوں نے ہی دل کو مرے مجروح کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.