خاموش کیا ذرا مری تلوار ہو گئی
خاموش کیا ذرا مری تلوار ہو گئی
وہ یہ سمجھ رہا ہے مری ہار ہو گئی
مطلب نکال لیتی ہے تلووں کو چاٹ کر
دنیا بلا کی آج کلا کار ہو گئی
سمجھا رہی ہے مجھ کو بڑے ہی خلوص سے
بھولی سی ایک لڑکی سمجھدار ہو گئی
جب آئے گی تو خون کے آنسو رلائے گی
اب تو تمہاری یاد بھی ہوشیار ہو گئی
طارقؔ ہمیں جھکانا کوئی کھیل تو نہیں
کوشش مخالفین کی بے کار ہو گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.