خاموش تھے تم اور بولتا تھا بس ایک ستارہ آنکھوں میں
خاموش تھے تم اور بولتا تھا بس ایک ستارہ آنکھوں میں
میں کیسے نہ رکتا چلنے لگا جب سرخ اشارہ آنکھوں میں
منظر میں کناروں سے باہر دریائے محبت بہتا ہے
اور پس منظر میں نیلے سے آنچل کا کنارا آنکھوں میں
ہر سال بہار سے پہلے میں پانی پر پھول بناتا ہوں
پھر چاروں موسم لکھ جاتے ہیں نام تمہارا آنکھوں میں
اب کہنے والے کہتے ہیں اس شہر میں رات نہیں ہوتی
اک ایسا ہی دن تھا وہ چہرہ جب میں نے اتارا آنکھوں میں
سوچا ہے تمہاری آنکھوں سے اب میں ان کو ملوا ہی دوں
کچھ خواب جو ڈھونڈتے پھرتے ہیں جینے کا سہارا آنکھوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.