Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خاموش تھے تم اور بولتا تھا بس ایک ستارہ آنکھوں میں

غلام محمد قاصر

خاموش تھے تم اور بولتا تھا بس ایک ستارہ آنکھوں میں

غلام محمد قاصر

MORE BYغلام محمد قاصر

    خاموش تھے تم اور بولتا تھا بس ایک ستارہ آنکھوں میں

    میں کیسے نہ رکتا چلنے لگا جب سرخ اشارہ آنکھوں میں

    منظر میں کناروں سے باہر دریائے محبت بہتا ہے

    اور پس منظر میں نیلے سے آنچل کا کنارا آنکھوں میں

    ہر سال بہار سے پہلے میں پانی پر پھول بناتا ہوں

    پھر چاروں موسم لکھ جاتے ہیں نام تمہارا آنکھوں میں

    اب کہنے والے کہتے ہیں اس شہر میں رات نہیں ہوتی

    اک ایسا ہی دن تھا وہ چہرہ جب میں نے اتارا آنکھوں میں

    سوچا ہے تمہاری آنکھوں سے اب میں ان کو ملوا ہی دوں

    کچھ خواب جو ڈھونڈتے پھرتے ہیں جینے کا سہارا آنکھوں میں

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    خاموش تھے تم اور بولتا تھا بس ایک ستارہ آنکھوں میں نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے