خاموشی کا صحرا ہوں
اس دنیا میں تنہا ہوں
مجھ کو بھی معلوم نہیں
کیسی باتیں کرتا ہوں
یار اذیت لگتی ہے
اشک بہاتا رستا ہوں
یادوں کی اک بوند ہوں میں
اور آنکھوں میں رہتا ہوں
در خود ہی کھل جاتا ہے
میں کب دستک دیتا ہوں
تجھ کو بھی کچھ جلدی ہے
میں بھی جانے والا ہوں
یاد کرو آباد کرو
تیرا گزرا لمحہ ہوں
تہمت کا در باز ہوا
یعنی میں بھی سچا ہوں
پھر سے میرا ہاتھ پکڑ
یعنی گرنے والا ہوں
آنکھیں سرخ تو ہوں گی عمرؔ
خوابوں کا رکھوالا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.