خاموشی تک تو ایک صدا لے گئی مجھے
خاموشی تک تو ایک صدا لے گئی مجھے
پھر اس سے آگے طبع رسا لے گئی مجھے
کیا آنکھ تھی کہ موج بقا کی طرح ملی
کیا موج تھی کہ مثل فنا لے گئی مجھے
مٹی کو چوم لینے کی حسرت ہی رہ گئی
ٹوٹا جو شاخ سے تو ہوا لے گئی مجھے
دشت جنوں سے آئی تھی بستی میں باد شوق
لوٹی تو اپنے ساتھ بہا لے گئی مجھے
اے جرات فرار ترا شکریہ کہ تو
رشتوں کے پیچ و خم سے بچا لے گئی مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.