خامشی میں کبھی صداؤں میں
خامشی میں کبھی صداؤں میں
کھو گئی اجنبی فضاؤں میں
نہ سفر ہے نہ ہے سکون مجھے
کیسی گردش ہے میرے پاؤں میں
چیختی ہے یہ تیرگی شب کی
چاند خاموش ہے گھٹاؤں میں
کیا ہے جو خاک پر نہیں موجود
ڈھونڈتے ہیں کسے خلاؤں میں
سانس لیتے ہوئے بھی ڈرتی ہوں
کس قدر زہر ہے ہواؤں میں
اے غم ہجر بخشنے والے
یاد رکھنا ہمیں دعاؤں میں
دل پریشاں ہے اس طرح تاراؔ
ہو گئی مرگ جیسے گاؤں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.