Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خانماں سوز ماسوا ہوں میں

میر مہدی مجروح

خانماں سوز ماسوا ہوں میں

میر مہدی مجروح

MORE BYمیر مہدی مجروح

    خانماں سوز ماسوا ہوں میں

    اپنے سائے سے بھی جدا ہوں میں

    غور ہر چند کر رہا ہوں میں

    پر یہ کھلتا نہیں کہ کیا ہوں میں

    نہیں اس رہ میں دوسرے کی کھپت

    آپ ہی اپنا رہ نما ہوں میں

    وہ اگر آ ملیں تو کیا ہے عجب

    غم سے کچھ اور ہو گیا ہوں میں

    دل ہے شوق گناہ سے لبریز

    دیکھنے ہی کا پارسا ہوں میں

    کیوں نہ ہو دار کا وہ مستوجب

    جو کہ بندہ کہے خدا ہوں میں

    سوز دل کر چکا ہے جسم کو خاک

    اب ترا منتظر صبا ہوں میں

    ہر لب زخم تن سے میں دم قتل

    کہتا قاتل کو مرحبا ہوں میں

    ان سا مغرور اور پرسش حال

    خواب ہے یہ جو دیکھتا ہوں میں

    مجھ سا ہوگا نہ سخت جاں کوئی

    کہ شب ہجر میں جیا ہوں میں

    میری پرسش جو کی کسی نے تو وہ

    بولے ہاں صورت آشنا ہوں میں

    شارح حال دل سمجھ مجھ کو

    درد ہی درد ہو گیا ہوں میں

    آنکھ تک ڈالتا نہیں گاہک

    کچھ عجب جنس ناروا ہوں میں

    روز و شب ہے خیال کاکل و زلف

    کن بلاؤں میں پھنس رہا ہوں میں

    مثل نشتر ہیں خار صحرائی

    اور وحشت برہنہ پا ہوں میں

    کل جو میں نے کہا کہ او بے مہر

    درد فرقت سے مر رہا ہوں میں

    ہنس کے بولے یہ سب بناوٹ ہے

    آپ کو خوب جانتا ہوں میں

    دکھنے کیا زخم دل لگے مجروحؔ

    ہائے ہائے جو کر رہا ہوں میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے