خار و گل کا فیصلہ ہونے کو ہے
خار و گل کا فیصلہ ہونے کو ہے
نظم گلشن اب نیا ہونے کو ہے
زخم پھر بھرنے کو آئے ہیں ندیم
کوئی تازہ حادثہ ہونے کو ہے
خیر مقدم کی مرے تیاریاں
اب حرم بھی میکدہ ہونے کو ہے
خیریت گزرے بروز احتساب
ان کا میرا سامنا ہونے کو ہے
آشیاں سے دور ٹوٹیں بجلیاں
اب نشاؔ بے آسرا ہونے کو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.