Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خار تو پھر بھی خار ہوتے ہیں

نامی نادری

خار تو پھر بھی خار ہوتے ہیں

نامی نادری

MORE BYنامی نادری

    خار تو پھر بھی خار ہوتے ہیں

    گل بھی بے اعتبار ہوتے ہیں

    غم سے جو ہمکنار ہوتے ہیں

    بس وہی غم گسار ہوتے ہیں

    جن کے پیچھے نہ کوئی مطلب ہو

    رشتے وہ خوش گوار ہوتے ہیں

    دھوکا کھاتے ہیں بس وہی اکثر

    جو بہت ہوشیار ہوتے ہیں

    حاسدوں کے کرم ہی کافی تھی

    دوست کیوں برق بار ہوتے ہیں

    جن کی گھٹی ہی میں ہو بے شرمی

    وہ کہیں شرمسار ہوتے ہیں

    ایسے پھولوں کا کیا کریں نامیؔ

    جن کے پہلو میں خار ہوتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے