خبر بھی ہے یہ خرد آگ کے پتلے جنوں کے زیر اثر رہے ہیں
خبر بھی ہے یہ خرد آگ کے پتلے جنوں کے زیر اثر رہے ہیں
سروں پہ سورج اٹھانے والے خود اپنے سائے سے ڈر رہے ہیں
سکوں سے مرتے ہیں مرنے والے جنہیں اجالوں کی ہے تمنا
یہی بہت ہے کہ سوئے مقتل چراغ شام و سحر رہے ہیں
انہیں بھروسہ دو زندگی کا جنہیں محبت ہے زندگی سے
اجل کے ہم نقش پا پہ چل کر فنا کی حد سے گزر رہے ہیں
رہ وفا میں جو بڑھ چکے ہیں وہ پاؤں پیچھے نہ ہٹ سکیں گے
تم اپنے حد ستم سے گزرو ہمیں جو کرنا ہے کر رہے ہیں
بجائے زہراب کس نے ساقی بھرے ہیں امرت سے جام و ساغر
کہ لوگ آب حیات پی کر قضا سے پہلے ہی مر رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.