Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خبر بھی ہے یہ خرد آگ کے پتلے جنوں کے زیر اثر رہے ہیں

عبدالحمید ساقی

خبر بھی ہے یہ خرد آگ کے پتلے جنوں کے زیر اثر رہے ہیں

عبدالحمید ساقی

MORE BYعبدالحمید ساقی

    خبر بھی ہے یہ خرد آگ کے پتلے جنوں کے زیر اثر رہے ہیں

    سروں پہ سورج اٹھانے والے خود اپنے سائے سے ڈر رہے ہیں

    سکوں سے مرتے ہیں مرنے والے جنہیں اجالوں کی ہے تمنا

    یہی بہت ہے کہ سوئے مقتل چراغ شام و سحر رہے ہیں

    انہیں بھروسہ دو زندگی کا جنہیں محبت ہے زندگی سے

    اجل کے ہم نقش پا پہ چل کر فنا کی حد سے گزر رہے ہیں

    رہ وفا میں جو بڑھ چکے ہیں وہ پاؤں پیچھے نہ ہٹ سکیں گے

    تم اپنے حد ستم سے گزرو ہمیں جو کرنا ہے کر رہے ہیں

    بجائے زہراب کس نے ساقی بھرے ہیں امرت سے جام و ساغر

    کہ لوگ آب حیات پی کر قضا سے پہلے ہی مر رہے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے