Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خبر ملی کہ ہمیں وہ بھلائے بیٹھے ہیں

تقی ککراوی

خبر ملی کہ ہمیں وہ بھلائے بیٹھے ہیں

تقی ککراوی

MORE BYتقی ککراوی

    خبر ملی کہ ہمیں وہ بھلائے بیٹھے ہیں

    ہم اپنا تب سے کلیجہ دبائے بیٹھے ہیں

    بہت اداس ہے اس وقت سے یہ دل میرا

    سنا ہے جب سے وہ مہندی لگائے بیٹھے ہیں

    تمہارے آنے کی امید کا چراغ لیے

    تمہاری راہ میں پلکیں بچھائے بیٹھے ہیں

    انہیں خبر ہوئی آنے کی میرے تب سے وہ

    اک آسمان سا سر پہ اٹھائے بیٹھے ہیں

    ذرا ادھر بھی ہو اک چشم التفات تری

    دوانے در پہ ترے سر جھکائے بیٹھے ہیں

    بغیر تیرے چمک ہی نہیں ہے محفل میں

    چراغ جتنے تھے ہم سب جلائے بیٹھے ہیں

    مزاج ان کا ابھی تک نہیں سمجھ پائے

    تقیؔ وہ چہرے کا رخ کیوں گھمائے بیٹھے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے